Syeda Zainab (sa) السيدة زينب
Page 1 of 1
Syeda Zainab (sa) السيدة زينب
بھائی جاتا ھے وقت_رخصت ھے
اب قریں اسکی بھی شھادت ھے
مطمعن ھے بلا کی ھمت ھے
بھوکا ھے پیاس کی بھی شدّت ھے
چوم حلقوم علی کی بیٹی.
تو ھے مظلوم علی کی بیٹی
کیا کرے شہ کی جاں بچانے کو
نہ ھی فرزند ھے لٹانے کو
کس طرح روک لے زمانے کو
اب لعیں تیغ ھے چلانے کو
ھائے کلثوم علی کی بیٹی
تو ھے مظلوم علی کی بیٹی
سر ھے نیزے پہ تیرے بھائی کا
نہ ھو احساس اب جدائی کا
دیکھے گا حال امّاں جائی کا
ھوگا احساس بے ردائی کا
ھر طرف دھوم علی کی بیٹی
تو ھے مظلوم علی کی بیٹی
ھے یہ بدلہ احد و خیبر کا
جو نہ کچھ کرسکے تھے حیدر کا
دل میں تھا غم یمانی چادر کا
بغض تھا بس نبی کی دختر کا
تجھکو معلوم علی کی بیٹی
تو ھے مظلوم علی کی بیٹی
کوفہ و شام والے کہتے تھے
بنت۔حیدر ھے پھر وہ ہنستے تھے
ھائے پتھر بھی پھر برستے تھے
تعنے کیا کیا وہ تجھ بہ کستے تھے
بے ردا گھوم علی کی بیٹی
تو ھے مظلوم علی کی بیٹی
سر۔اکبر بھی ھائے نیزے پر
سر۔سرور بھی ھائے نیزے پر
سر۔قاسم بھی ھائے نیزے پر
سر۔اصغر بھی ھائے نیزے پر
لے بلا چوم علی کی بیٹی
اجر مانگا تھا کیا نبی نے بھلا
اب تیرا قافلہ مدینے چلا
کیا ھے رسّی بھلا، سفینہ ھے کیا
کسکی واجب نبی نے رکھی ولاء
پوچھ مفھوم علی کی بیٹی
تو ھے مظلوم علی کی بیٹی
دیکھ پاؤں میں روضہ سرور کا
ساتھ دیکھوں میں روضہ حیدر کا
روضہ تیرا نبی کی دختر کا
اور سکینہ کا شہ کی دلبر کا
ھوں میں محروم علی کی بیٹی
تو ھے مظلوم علی کی بیٹی
یہ دعا ساجد و رضا کی ھےا
ھم کو عادت بس اک عزاء کی ھے
ھم پہ یہ عطا خدا کی ھے
اور دعا ھم پہ سیّدہ کی ھے
تیرے محکوم علی کی بیٹی
تو ھے مظلوم علی کی بیٹی
اب قریں اسکی بھی شھادت ھے
مطمعن ھے بلا کی ھمت ھے
بھوکا ھے پیاس کی بھی شدّت ھے
چوم حلقوم علی کی بیٹی.
تو ھے مظلوم علی کی بیٹی
کیا کرے شہ کی جاں بچانے کو
نہ ھی فرزند ھے لٹانے کو
کس طرح روک لے زمانے کو
اب لعیں تیغ ھے چلانے کو
ھائے کلثوم علی کی بیٹی
تو ھے مظلوم علی کی بیٹی
سر ھے نیزے پہ تیرے بھائی کا
نہ ھو احساس اب جدائی کا
دیکھے گا حال امّاں جائی کا
ھوگا احساس بے ردائی کا
ھر طرف دھوم علی کی بیٹی
تو ھے مظلوم علی کی بیٹی
ھے یہ بدلہ احد و خیبر کا
جو نہ کچھ کرسکے تھے حیدر کا
دل میں تھا غم یمانی چادر کا
بغض تھا بس نبی کی دختر کا
تجھکو معلوم علی کی بیٹی
تو ھے مظلوم علی کی بیٹی
کوفہ و شام والے کہتے تھے
بنت۔حیدر ھے پھر وہ ہنستے تھے
ھائے پتھر بھی پھر برستے تھے
تعنے کیا کیا وہ تجھ بہ کستے تھے
بے ردا گھوم علی کی بیٹی
تو ھے مظلوم علی کی بیٹی
سر۔اکبر بھی ھائے نیزے پر
سر۔سرور بھی ھائے نیزے پر
سر۔قاسم بھی ھائے نیزے پر
سر۔اصغر بھی ھائے نیزے پر
لے بلا چوم علی کی بیٹی
اجر مانگا تھا کیا نبی نے بھلا
اب تیرا قافلہ مدینے چلا
کیا ھے رسّی بھلا، سفینہ ھے کیا
کسکی واجب نبی نے رکھی ولاء
پوچھ مفھوم علی کی بیٹی
تو ھے مظلوم علی کی بیٹی
دیکھ پاؤں میں روضہ سرور کا
ساتھ دیکھوں میں روضہ حیدر کا
روضہ تیرا نبی کی دختر کا
اور سکینہ کا شہ کی دلبر کا
ھوں میں محروم علی کی بیٹی
تو ھے مظلوم علی کی بیٹی
یہ دعا ساجد و رضا کی ھےا
ھم کو عادت بس اک عزاء کی ھے
ھم پہ یہ عطا خدا کی ھے
اور دعا ھم پہ سیّدہ کی ھے
تیرے محکوم علی کی بیٹی
تو ھے مظلوم علی کی بیٹی
Page 1 of 1
Permissions in this forum:
You cannot reply to topics in this forum